۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
احکام شرعی

حوزہ؍اگر بینک میں ڈیپازٹ اس طرح سے ہو کہ ڈیپازٹ کرنے والا بینک کو تمام اختیارات دے دے، حتی کہ کام کی نوعیت کا انتخاب اور منافع میں اس کے حصے کا تعین بھی وکالت کے عنوان سے بینک کے سپرد ہو تو اس ڈیپازٹ اور حلال شرعی معاملات میں لگائے گئے پیسوں سے حاصل ہونے والا منافع صحیح ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

سوال: میں نے کچھ رقم سرمایہ کاری کے عنوان سے بینک میں ڈیپازٹ کی ہوئی ہے اور ہر مہینے کچھ رقم منافع وصول کرتا ہوں۔ بینک کا کہنا ہے کہ سرمایے کو مختلف جائز تجارتی اور معیشتی امور میں استعمال کیا جاتا ہے، ساتھ ہی ملنے والا منافع بھی مختلف ایام میں فرق کرتا ہے، کیا اس کام میں شرعی طور پر کوئی حرج تو نہیں؟

جواب: اگر بینک میں ڈیپازٹ اس طرح سے ہو کہ ڈیپازٹ کرنے والا بینک کو تمام اختیارات دے دے، حتی کہ کام کی نوعیت کا انتخاب اور منافع میں اس کے حصے کا تعین بھی وکالت کے عنوان سے بینک کے سپرد ہو تو اس ڈیپازٹ اور حلال شرعی معاملات میں لگائے گئے پیسوں سے حاصل ہونے والا منافع صحیح ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .